EPISODIC NOVEL

ISHQ ki INTEHA 2
VAMPIRE NOVEL
EPISODE 3

زوگیر کا وہ پیغام ، ایک ململ كے کپڑے میں آسمان سے لہراتا ہوا آیا ، اور اس پیغام كے ساتھ ایک جادوی ، قالین ، سرحان كے ارد گرد آیا .

‎سرحان كے منہ ، سے خوف میں دبی ہوئی چینخ ، نکلی اِس اجوبے کو دیکھ کر اسکے اوسان کھتا ہوگئے .

‎سرحان : -
‎“ اب یہ کیا ، چیز ہے ، اِس چوٹی سی زندگی میں ، اور کتنے اجوبے دیکھنے کو ملیں گے “

‎اچانک وہ ، ململ میں لپٹا ہوا کاغذ ، منہ ، سے الفاظ جھرنے لگا .

‎“ ہمارے آكہ ، زوگیر نے آپکو ومپائرز کی دنیا ، میں آمد کرنے کی دعوت ڈی ، ہے امید ہے كے اپ  انکی دعوت کو تسلیم کرکے ، اِس قالین کی مدد سے ویمپائر کی دنیا کی جانب آئیں گے ،”

‎پہلی ، مرتبہ اس دعوت نام کو بولتا دیکھ ، سرحان كے پیروں تلے زمین کھسک ، گئی .

‎مگر یہ دعوت اسکو اپنے بھائی كے ملنے کی ایک نئی امید  کی کرن لگ رہی تھی .

‎سرحان ، آئینے كے سامنے آکر خود سے گفتگو کرنے لگا .

‎“ زندگی نے میرے ساتھ کیا کھیل کھیلا ہے ، پہلے گھروالوں کی جدائی ، اور اب خدا نے مجھے ایسی مخلوق بنا دیا ، ہے جب بولتا ہوں تو لہو كے قطرے تاپکتے ہیں ، جب چلتا ہوں تو گولی کی رفتار سے بھی تیز چلنے لگتا ہون”

‎“ اور اب ، کیا زمانہ آگیا ہے ،
‎ویمپائر کی دنیا کی سیر کرنی پر رہی ہے”

‎اس نے اپنا من بنا لیا تھا ، اور سرحان ، اس جادوی قالین پر بھیٹ کر ہوا سے سفر تے کرکے ، ومپائرز کی دنیا میں پوچھا .

‎سرحان کی آمد سے ویمپائر کی دنیا جو بے رنگ ، ہوچکی ، تھی وہاں كے سارے گلاب پِھر سے کھل اٹھے ، جانور زور زور سے دھاریں مارنے لگے ، ایسا لگ رہا تھا ، جیسے کسی کو جینے کی وجہ مل گئی ہو .

‎سرحان کی آمد ، نے زوگیر کو بے حد خوش کردیا .

‎اور آخر سرحان ، نے زوگیر سے آنکھیں دو چار کی .

‎سرحان کو ایک نظر دیکھتے ہی ، زوگیر دوڑتا ہوا ، اسکو گلے لگانے گیا .

‎سرحان نے دَر  سے اور سخت لہجے میں جواب دیا .

‎“ ایکسکیوز می  ، آپ ہیں کون ، اور آپ مجھے ایسے گلے نہیں لگا سکتے “

‎یہ سن ، زوگیر کی آنکھوں میں نمی آگئی .

زوگیر نے ، سرحان کو ساری حقیقت سے روح برو کرایا .

‎پوری حقیقت سن ، سرحان كے آنسو ، سمندر کی طرح بہنے لگے ، اپنے والد کی زندہ رہنے کی خبر سن کر ، سرحان کی باچھیں کھل گئی ، اور وہ خدا کا شوکرگزار ہو گیا اور .

‎البتہ ، زوگیراسے  ، کومیل ، کی جانب لے گیا ، کومیل ایک ، سرخ ، کانچ کی صندوق میں گرفت تھا .

‎اپنے ابو کا یہ حال ، دیکھ ، سرحان حقہ بقا رہھ گیا ، اور وہ زوگیر سے ، مختلف سوالات کرنے لگا .

‎“ اپ نے ابو ، کو اِس عجیب دکھنے والی ، صندوق میں کس وجہ سے بُنڈ کیا ہے”

زوگیر نے اترا کر جواب دیا .

‎“ سرحان ، بیٹے ، دراصل وجہ یہ ہے ، كے تمھارے ، ابو ، کو اِس صندوق میں بند کرنا بہت مرکزی تھا ، ورنہ ویمپائرز کی روح ، مرنے كے بَعْد ، ہوا میں رکھ بن کر اڑ جاتی ہے ، اس لیے میں نے کوایل کی روح ، اِس جادوی ، صندوق جسے ،
حیوانی صندوق کہتے ہیںاسمے  کومیل کو گرفت کیاہے”

‎سرحان نے حیران ہوکر منہ ، سے کچھ الفاظ نکالے .

‎“مگر ابو پِھر سے زندہ کیسے ہونگے”

زوگیر نے کچھ یوں جواب دیا .

‎“کومایل کو پِھر سے زندگی صرف تم دئے سکتے ہو ، کیوں کی تمہاری رگوں میں کومیل کا زہر اور خون دوڑتا ہے ، اور یہ سب بائین ہاتھ کا کھیل نہیں ، بے حد مشکل ہے “

سر حان نے حوصلے کی امید سے جواب دیا .

‎“ میں اپنے ابو کو واپس پانے كے لیے ہر مشکل ، کام کو انجام دینے كے لیے تیار ہوں ، ہر قربانی دینے كے لیے بھی

زوگیر : تو چلو ، تمہیں ، ایک ایسی لڑکی ، سے شادی کرنی ھوگی ، جو ایک پاك نیک اور نہایتی سچی ہو اور سیرت سے دلکش ہو ، جو تم سے بے حد پیار کرتی ہو ، اس کے ساتھ ، شادی کرکر ، شادی رات تمہیں اسکا خون ایک ، جادوی ، شیشی میں گرفت کرنا ھوگا ، اور وہ خون ، ہمیں کومیل كے . جسم كے اندر پوچھنا ھوگا ، تبھی کومیل زندہ ہو سکتا ہے .

‎سرحان ; میں اپنے ابو کی زندگی كے لیے کچھ بھی کر سکتا ہوں .

زوگیر کومیل کو ویمپائر کی دنیا كے قبرستان لے گیا .

زوگیر نے وہاں قبرستان سے مختلف ومپائرز  کی قبر سے  لاشیں نکالی ، اور انکا لہو ، ایک نیلے رنگ كے زہر میں ڈَالا جو ایک جادوی بوتل میں بند تھا ، اور وہ زہر ، سرحان نے اپنے جسم میں ، اور اپنی رگوں تک پوچایا .

زوگیر : سرحان یہ پی کر تم کیسا محسوس کر رہے ہو .

‎سرحان : میں اپنے آپکو اور طاقتور محسوس کر رہا ہوں ، ایسا لگرہا ہے کے میرے اندر 10 سے 15 لوگوں کی طاقت  سما گئی ہو ، اور ایک بات میں سر سے ہوکر گزری ہے ، كے میں اِس زہر کو پی کر ، بے حد خوبصورت اور دلکش ہو گیا ہوں .

زوگیر : ٹھیک سمجھے یہ اس لیے ، ہے كے وہ لڑکی تمہیں دیکھ ، تمہاری کشش کو دیکھ کر تمہاری رخ کییچی چلی آئے .

‎وہ سب تو ٹھیک ہے ، کے ، لیکن آپ میرے ابو كے بارے میں جانتے ہیں ، تو آپ میرے بھائی كے بارے میں بھی آپکو علم ھوگا .

زوگیر گھبرا کر بولا .

‎“ میں اتنا جانتا ہوں كے تم دونوں بھائی جلد یاک دوسرے سے روح برو ہوگے ، اور یہ بتا دوں كے تمہارا بڑا بھائی حماد بھی  ایک ویمپائر ہے”

‎سرحان ، سوچ میں پر گیا اور اس نے ایک انوکھا سوال پوچھا .

‎“ اگر میرا بڑا بھائی بھی ویمپائر ہے ، تو آپ نے یہ کام اسکے کندھوں پر کیوں نہیں رکھا ، تاہم اسکا لہو بھی بالکل میرے جیسا اور ابو سے ملتا ہے”

زوگیر : تمہارا بھائی ، بے حد نازک دِل کا ، ہے اور اسے یہ کام دینا ، مناسب نہیں تھا ، اور دوسری اور تم کومیل کی دوسری اولاد ہو ، اور ایک ویمپائر کی دوسری اولاد ہی اس ویمپائر کی جان کی حفاظت کر سکتی ہے .

‎سرحان ، جادوی قالین پر ، سوار ہوا اور روزوڈ کالج کی طرف روانہ ہوا .

‎نئی تاقتیں حاصل کرنے كے بَعْد ، سرحان كے اندر تکبر اور غرور سماں گیا ، اب اسکی زندگی کا صرف ایک مقصد رہ گیا تھا ، جو کومیل کو زندہ کرنا تھا ، اور اِس مقصد کو انجام دینے كے لیے وہ کسی بھی خطرے سے کھیلنے  کو راضی تھا .

‎دوسری طرف ، حماد ، ایک نہایتی سادہ صاف دِل ، اور نازک مزاج تھا ، جو نا کسی کو گم دیتا تھا ، نا ہی کسی کو دینے دیتا تھا ، وہ ہر کسی کی مدد ، اور ہر کسی سے اچھے لہجے اور سلییقے سے بات چیت کرتا تھا ، اور یہیں سبب تھا كے ہر کوئی اسے بے حد محبت کرتا تھا ، لےہذا امیر ہونے باوجود اور ایک ویمپائر ہونے كے علاوہ وہ نا مغرور تھا ، نا اپنی طاقتوں کو غلط جگہ استعمال میں لاتا تھا .

*


※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※※
اپنی رائے کا اظہار ضرور کریں


جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Comments

  1. Plz full novel download nei ho rha kasy Karan asy prhna ma maza nei a raha plz reply

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular Posts