EPISODIC NOVEL
ISHQ KI INTEHA 2
#VAMPIRENOVEL
EPISODE 6
میتھس ، کی کلاس ، كے بَعْد ، شفاء اور حماد نے کالج کی کینٹین میں آنکھیں دو چار کی .
حماد ، شفاء کو ، جنگل میں دیکھ ، کر بے حد گھبرا گیا ، اور وہ شفاء سے اس دن کی سچائی كے بارے میں پوچھنے لگا .
“ شفاء تم کل کلاس كے بَعْد کهان غائب ہوگئی تھی”
شفاء بے حد گھبرا گئی ، اسکی زبان لرخرانے لگی ، جیسے کسی نے کوئی گہرا راز پوچھ لیا ہو
سفا کی ھلک سے اواز نکلنا بند ہوگئی۔
“ وہ میں ، وہ میں ، اپنی نانی کی طرف گئی ، تھی اور آج کالج بھی وہیں سے آئی ہوں”
حماد ، نے شفاء کا جھوٹ پکڑ لیا تھا ، اور حماد جھوٹ بولنے والے لوگ ناگوار تھے .
“ میں جانتا ہوں ، كے تم کل کہان تھی”
اریبہ ، ازخودرفتا ہوگئی .
“ کیا جانتے ہو تم “
حماد : یہی کے تم اس دن ، جنگل میں کسی عورت كے ساتھ تھی “
شفاء ، نے بات تالنے کی بے حد کوشش کی .
“ جناب ، آپکا صرف محض ایک وہم ، ہے ، میں اور جنگل ، مجھے جنگل میں جانے سے بے حد دَر لگتا ہے”
حماد ، نے حالت کی نزاکت دیکھ کر ، جنگل والی بات نظرانداز کردی .
جب ، شفاء اور ، حماد گفتگو کر رہے تھے ، اسی دوران ، حسینہ نے وہاں آمَد کی .
حسینہ ،نے ایک بیکلیس لباس پہنا ہوا تھا ، جسے دیکھ سارے مرد حزرات ، بیگانے ہو رہے تھے .
لیکن ، حماد نے حسینہ کی طرف ، آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا ، اور یہ بات حسینہ کو ناگوار گزری .
اور اپنے آپ سے باتیں کرنے لگی .
“ کالج کا ہر لڑکا مجھ پر لائن مار رہا ہے ، لیکن یہ کیسا شخص ہیے ، جس نے مجھے دیکھنے تک کی زحمت نہیں کی ، مجھے اس کے پاس جانا ہوگا”
ہاتھ ، میں لال گلاب لیے ، حسینہ حماد کی جانب گئی .
اور اسکے سامنے وہ گلاب پیش کیا .
حماد ، گلاب دیکھ پریشان ہو گیا .
“ میم ، آج روز ڈے ہے کیا ؟ “
اِس پر حسینہ نے اپنے دلکش آواز میں بولا .
“ کافی ، دلچسپ باتیں کر لیتے ہو ، اور کافی رنگین مزاج بھی لگتے ہو”
اِس بات پر شفاء ، آگ بگولا ہوگئی .
“ میم حسینہ ، ہم دونوں ، کی کلاس ہے ، ہمیں دیر ہو رہی ہے ، اور شاید پرنسپل آپکو بلا رہے ہیں “
حسینہ نے ہستے ہستے بولا .
“ بلانے دو ، بلا بلا کر تھک جائینگے “
شفاء ، نے غصے سےحماد کا ہاتھ پکڑا ، اور وہاں سے روانہ ہوئی .
لیکن حسینہ نے ، پیچھے سے آواز لگائی .
“ شام کو ، ملتے ہیں ، لیجیر کیفے میں “
یہ بات ، شفاء كے کانوں تک نا پوھچی ، لیکن یہ بات سے حماد واقف ہوا .
حسینہ ، کی وجہ سے شفاء بے حد ناراض ہوئی ، اور وہ حماد سے لڑائی کرنے لگی .
“ کیا ہے ، اس میں ، استاد ہوکر ایسی حرکتیں ، ہیں ، اسکی اور حماد تم ، آنکھیں کھول کھول کر اسے دیکھے جا رہے تھے “
حماد : یار شفاء میں نے کب دیکھااسے اور وہ بیچاری تو مجھے گلاب دینے آئی تھی .
“ کرلو اسکی پیش گوئی ، تمہیں اب میں کہان اچھی لگونگی ، جاؤ جا کر اس حسینہ كے پاس”
حماد ، نے شفاء کو سمجھایا .
“ دیکھو ، شفاء ، تم مجھے بے حد عزیز ہو ، اور اگر کوئی کچھ بھی کہے ، میرے بارے میں اناب شاناب ، بولے ، تمہیں یقین نہیں کرنا ، تمہیں صرف اس بھروسے کو یاد کرنا ہے ، جو تم مجھ پر کرتی ہو”
شفاء ، عجیب منہ بنا کر حماد کو دیکھنے لگی .
“ ہو گیا تمہارا 6 ٓگز کا لیکچر ، اب میری بات سنو”
شفاء ، نے حماد کا کالر پکڑا اور اپنے قریب کھیچا .
اور لب کشای کی .
“ دیکھو ، حماد ، تمہیں کھونا میرے اختیار میں نہیں ، اور کوئی مجھ سے تمہیں چہینے وہ میں ہرگز برداشت نہیں کروں گی ، ان دنوں میں ہماری کافی اچھی دوستی ہوگئی ہے ، اور تم میرے بیسٹ فرینڈ کی طرح ہو ، اگر تمہیں کوئی آنکھ اٹھا کے دیکھے گا تو اس انسان کی ھلک منہ تک پوچہادوگی “
حماد ، شفاء كے اور قریب آیا .
“ صرف بیسٹ فرینڈ ، میں پاگل کچھ اور ہی سمجھ بیٹھا “
جب تک ، شفاء کجھ بول پاتی ،اسے کچھ محسوس ہوا ، كے کوئی ان دونوں کی تصویر کھینچ رہا ہے .
شفاء ، نے اس جگہ سے جانا بہتر سمجھا .
اور وہ کالج كے اندر ، گئے ، اور اندر کا نظارہ دیکھ وہ دونوں حقا بقا رہ گئے .
اور وہ دونوں ، ساتھ چلتے چلتے دھیمے ، دھیمے گفتگو کرنے لگے .
“ حماد ، یہ لوگ اپنی موبائلز میں ایسا کیا دیکھ رہے ہیں “
حماد : ہاں بے حد عجیب بات ہے .
اچانک ، میا ریا ، آئیں اور دونوں کو چرھانے لگ گئی .
“ ہم دونوں ، نے تم لوگوں کی تصویریں دیکھلی ، ہیں لو بردس”
یہ سن وہ دونوں بے حد گھبرا گئے .
اور یہ تشیوش کا بعض تھا .
شفاء ، اپنی بدنامی دیکھ ، انتھ انتھ آنسو رونے لگی .
اسکا ایک ایک آنسو حماد كے لیے ، زخم کی طرح تھا .
اور ، شفاء کی حالت دیکھ اس نے اس انسان کا پتہ لگانا شروع جس نے ان دونوں کی نجی تصویروں ، کو بازار بنادیا .
حماد ، کو شک ہوا كے وہ تصویریں سرحان نے پھلائی ہیں ، جس کو ، وہ ذاكر سمجھتا ہے ، لیکن افسوس سرحان نے آج کالج میں آمَد ہی نہیں کی تھی .
اور حماد کو شک حسینہ پہ ہوا تھا ، کیوں کی شفاء نے اسکے ساتھ بادکلامی کی تھی .
بات کی جڑ تک جانے ، كے لیے اس نے ، حسینہ سے ملنے کا فیصلہ کیا .
سیاہ اندھیرے میں ، خوبصورت لباس میں حماد ملبوس تھا ، اور حسینہ ہاتھ میں ماشروبات کا گلاس لیے کھڑی تھی .
وہ کیفے بلکل خالی تھا ، اور وہاں اتنا سناٹا ، جیسےکوئی قبرستان ہو ، اور وہ کیفے بے حد پرانا تھا اور وہاں اگ بہی جل رہی تہی ، اور لگ رہا تھا کے کوئی اُلو بول رہا ہے .
حماد ، ہاتھ میں وائن کا گلاس لیے ایک کرسی پہ بہتا تھا .
اور اس نے حسینہ سے بات کی .
“ میم ، اپ نے مجھے یہاں کس وجہ سے بلایا ہے “
حسینہ ، حماد كے قریب آئی ، اور اسکے ہونٹوں پر اپنی انگلی رکھی اور بولی .
“ سش ، کچھ مت بولو ، بس اِس دلکش شام کا لطف لو “
حسینہ ، سیاہ رنگ کی بیکلیس ساری میں ملبوس تھی ، اور وہ حماد کو ہر طریقے سے اپنے حسن کا دیوانہ بنانے کی کوشش میں تھی “
اس نے ، حماد ، كے گلاس میں نیند کی گولی ملائی تھی جسے وہ اپنا ہوش کھو بہتے اور وہ اس كے قریب آسکے .
حماد ، نے وائن کو پیا .
اور حسینہ اسے کمرے کی طرف لے گئی .
اور اس نے حماد كے قریب آنے کی سازش کی .
پر کچھ ایسا ہوا ، جسے دیکھ حماد دنگ رہ گیا .
“ یہ کون ، ہو تم ، کیوں میرے قریب آ رہی ہو”
حسینہ گھبرا گئی ، حماد كے سامنے حسینہ کا اصلی روپ پیش ہوا ، وہ بے حد خوفناک تھی ، اسکی ایک آنکھ نیشتو نابوت تھی ، اور دوسری آنکھ بے حد دراونی تہی ، وہ دکھنے میں بے حد بھدی تھی ، اسکے ناخون اتنے بڑے تھے جیسے کسی نے صدیوں سے نا کاٹے ہو ، اور اسکے ہاتھ میں ایک جادوی چھڑی تھی .
حسینہ ، سے بچنے كے لیے ، حماد نے اپنی شیتانی طاقتوں کا سہارا لیا .
اور اس نے اپنی طاقتوں سے ، دونحا پہلا دیا ، اور اپنے روپ ، راز رکھنے كے لیے ، حماد وہاں سے فرار ہو گیا .
* * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * *
جاری ہے
• • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • •
اپنی رائے کا اظہار کریں .
#VAMPIRENOVEL
EPISODE 6
میتھس ، کی کلاس ، كے بَعْد ، شفاء اور حماد نے کالج کی کینٹین میں آنکھیں دو چار کی .
حماد ، شفاء کو ، جنگل میں دیکھ ، کر بے حد گھبرا گیا ، اور وہ شفاء سے اس دن کی سچائی كے بارے میں پوچھنے لگا .
“ شفاء تم کل کلاس كے بَعْد کهان غائب ہوگئی تھی”
شفاء بے حد گھبرا گئی ، اسکی زبان لرخرانے لگی ، جیسے کسی نے کوئی گہرا راز پوچھ لیا ہو
سفا کی ھلک سے اواز نکلنا بند ہوگئی۔
“ وہ میں ، وہ میں ، اپنی نانی کی طرف گئی ، تھی اور آج کالج بھی وہیں سے آئی ہوں”
حماد ، نے شفاء کا جھوٹ پکڑ لیا تھا ، اور حماد جھوٹ بولنے والے لوگ ناگوار تھے .
“ میں جانتا ہوں ، كے تم کل کہان تھی”
اریبہ ، ازخودرفتا ہوگئی .
“ کیا جانتے ہو تم “
حماد : یہی کے تم اس دن ، جنگل میں کسی عورت كے ساتھ تھی “
شفاء ، نے بات تالنے کی بے حد کوشش کی .
“ جناب ، آپکا صرف محض ایک وہم ، ہے ، میں اور جنگل ، مجھے جنگل میں جانے سے بے حد دَر لگتا ہے”
حماد ، نے حالت کی نزاکت دیکھ کر ، جنگل والی بات نظرانداز کردی .
جب ، شفاء اور ، حماد گفتگو کر رہے تھے ، اسی دوران ، حسینہ نے وہاں آمَد کی .
حسینہ ،نے ایک بیکلیس لباس پہنا ہوا تھا ، جسے دیکھ سارے مرد حزرات ، بیگانے ہو رہے تھے .
لیکن ، حماد نے حسینہ کی طرف ، آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا ، اور یہ بات حسینہ کو ناگوار گزری .
اور اپنے آپ سے باتیں کرنے لگی .
“ کالج کا ہر لڑکا مجھ پر لائن مار رہا ہے ، لیکن یہ کیسا شخص ہیے ، جس نے مجھے دیکھنے تک کی زحمت نہیں کی ، مجھے اس کے پاس جانا ہوگا”
ہاتھ ، میں لال گلاب لیے ، حسینہ حماد کی جانب گئی .
اور اسکے سامنے وہ گلاب پیش کیا .
حماد ، گلاب دیکھ پریشان ہو گیا .
“ میم ، آج روز ڈے ہے کیا ؟ “
اِس پر حسینہ نے اپنے دلکش آواز میں بولا .
“ کافی ، دلچسپ باتیں کر لیتے ہو ، اور کافی رنگین مزاج بھی لگتے ہو”
اِس بات پر شفاء ، آگ بگولا ہوگئی .
“ میم حسینہ ، ہم دونوں ، کی کلاس ہے ، ہمیں دیر ہو رہی ہے ، اور شاید پرنسپل آپکو بلا رہے ہیں “
حسینہ نے ہستے ہستے بولا .
“ بلانے دو ، بلا بلا کر تھک جائینگے “
شفاء ، نے غصے سےحماد کا ہاتھ پکڑا ، اور وہاں سے روانہ ہوئی .
لیکن حسینہ نے ، پیچھے سے آواز لگائی .
“ شام کو ، ملتے ہیں ، لیجیر کیفے میں “
یہ بات ، شفاء كے کانوں تک نا پوھچی ، لیکن یہ بات سے حماد واقف ہوا .
حسینہ ، کی وجہ سے شفاء بے حد ناراض ہوئی ، اور وہ حماد سے لڑائی کرنے لگی .
“ کیا ہے ، اس میں ، استاد ہوکر ایسی حرکتیں ، ہیں ، اسکی اور حماد تم ، آنکھیں کھول کھول کر اسے دیکھے جا رہے تھے “
حماد : یار شفاء میں نے کب دیکھااسے اور وہ بیچاری تو مجھے گلاب دینے آئی تھی .
“ کرلو اسکی پیش گوئی ، تمہیں اب میں کہان اچھی لگونگی ، جاؤ جا کر اس حسینہ كے پاس”
حماد ، نے شفاء کو سمجھایا .
“ دیکھو ، شفاء ، تم مجھے بے حد عزیز ہو ، اور اگر کوئی کچھ بھی کہے ، میرے بارے میں اناب شاناب ، بولے ، تمہیں یقین نہیں کرنا ، تمہیں صرف اس بھروسے کو یاد کرنا ہے ، جو تم مجھ پر کرتی ہو”
شفاء ، عجیب منہ بنا کر حماد کو دیکھنے لگی .
“ ہو گیا تمہارا 6 ٓگز کا لیکچر ، اب میری بات سنو”
شفاء ، نے حماد کا کالر پکڑا اور اپنے قریب کھیچا .
اور لب کشای کی .
“ دیکھو ، حماد ، تمہیں کھونا میرے اختیار میں نہیں ، اور کوئی مجھ سے تمہیں چہینے وہ میں ہرگز برداشت نہیں کروں گی ، ان دنوں میں ہماری کافی اچھی دوستی ہوگئی ہے ، اور تم میرے بیسٹ فرینڈ کی طرح ہو ، اگر تمہیں کوئی آنکھ اٹھا کے دیکھے گا تو اس انسان کی ھلک منہ تک پوچہادوگی “
حماد ، شفاء كے اور قریب آیا .
“ صرف بیسٹ فرینڈ ، میں پاگل کچھ اور ہی سمجھ بیٹھا “
جب تک ، شفاء کجھ بول پاتی ،اسے کچھ محسوس ہوا ، كے کوئی ان دونوں کی تصویر کھینچ رہا ہے .
شفاء ، نے اس جگہ سے جانا بہتر سمجھا .
اور وہ کالج كے اندر ، گئے ، اور اندر کا نظارہ دیکھ وہ دونوں حقا بقا رہ گئے .
اور وہ دونوں ، ساتھ چلتے چلتے دھیمے ، دھیمے گفتگو کرنے لگے .
“ حماد ، یہ لوگ اپنی موبائلز میں ایسا کیا دیکھ رہے ہیں “
حماد : ہاں بے حد عجیب بات ہے .
اچانک ، میا ریا ، آئیں اور دونوں کو چرھانے لگ گئی .
“ ہم دونوں ، نے تم لوگوں کی تصویریں دیکھلی ، ہیں لو بردس”
یہ سن وہ دونوں بے حد گھبرا گئے .
اور یہ تشیوش کا بعض تھا .
شفاء ، اپنی بدنامی دیکھ ، انتھ انتھ آنسو رونے لگی .
اسکا ایک ایک آنسو حماد كے لیے ، زخم کی طرح تھا .
اور ، شفاء کی حالت دیکھ اس نے اس انسان کا پتہ لگانا شروع جس نے ان دونوں کی نجی تصویروں ، کو بازار بنادیا .
حماد ، کو شک ہوا كے وہ تصویریں سرحان نے پھلائی ہیں ، جس کو ، وہ ذاكر سمجھتا ہے ، لیکن افسوس سرحان نے آج کالج میں آمَد ہی نہیں کی تھی .
اور حماد کو شک حسینہ پہ ہوا تھا ، کیوں کی شفاء نے اسکے ساتھ بادکلامی کی تھی .
بات کی جڑ تک جانے ، كے لیے اس نے ، حسینہ سے ملنے کا فیصلہ کیا .
سیاہ اندھیرے میں ، خوبصورت لباس میں حماد ملبوس تھا ، اور حسینہ ہاتھ میں ماشروبات کا گلاس لیے کھڑی تھی .
وہ کیفے بلکل خالی تھا ، اور وہاں اتنا سناٹا ، جیسےکوئی قبرستان ہو ، اور وہ کیفے بے حد پرانا تھا اور وہاں اگ بہی جل رہی تہی ، اور لگ رہا تھا کے کوئی اُلو بول رہا ہے .
حماد ، ہاتھ میں وائن کا گلاس لیے ایک کرسی پہ بہتا تھا .
اور اس نے حسینہ سے بات کی .
“ میم ، اپ نے مجھے یہاں کس وجہ سے بلایا ہے “
حسینہ ، حماد كے قریب آئی ، اور اسکے ہونٹوں پر اپنی انگلی رکھی اور بولی .
“ سش ، کچھ مت بولو ، بس اِس دلکش شام کا لطف لو “
حسینہ ، سیاہ رنگ کی بیکلیس ساری میں ملبوس تھی ، اور وہ حماد کو ہر طریقے سے اپنے حسن کا دیوانہ بنانے کی کوشش میں تھی “
اس نے ، حماد ، كے گلاس میں نیند کی گولی ملائی تھی جسے وہ اپنا ہوش کھو بہتے اور وہ اس كے قریب آسکے .
حماد ، نے وائن کو پیا .
اور حسینہ اسے کمرے کی طرف لے گئی .
اور اس نے حماد كے قریب آنے کی سازش کی .
پر کچھ ایسا ہوا ، جسے دیکھ حماد دنگ رہ گیا .
“ یہ کون ، ہو تم ، کیوں میرے قریب آ رہی ہو”
حسینہ گھبرا گئی ، حماد كے سامنے حسینہ کا اصلی روپ پیش ہوا ، وہ بے حد خوفناک تھی ، اسکی ایک آنکھ نیشتو نابوت تھی ، اور دوسری آنکھ بے حد دراونی تہی ، وہ دکھنے میں بے حد بھدی تھی ، اسکے ناخون اتنے بڑے تھے جیسے کسی نے صدیوں سے نا کاٹے ہو ، اور اسکے ہاتھ میں ایک جادوی چھڑی تھی .
حسینہ ، سے بچنے كے لیے ، حماد نے اپنی شیتانی طاقتوں کا سہارا لیا .
اور اس نے اپنی طاقتوں سے ، دونحا پہلا دیا ، اور اپنے روپ ، راز رکھنے كے لیے ، حماد وہاں سے فرار ہو گیا .
* * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * *
جاری ہے
• • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • • •
اپنی رائے کا اظہار کریں .

Comments
Post a Comment